الحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
آپ کو اسلام میں آنا بہت بہت بہت مبارک ہو
آپ بہت خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے آپ کو اسلام جیسی بہت بڑی نعمت سے نوازا اور دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اور آپ کو مرتے دم تک اسلام پر رکھے، اسلام قبول کرنا بہت بڑی نعمت، اسلام ہی پر رہنا بہت بڑی سعادت اور اسلام ہی پر مرنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے ۔چنانچہ
اللہ پاک کا ارشاد:
(ترجمہTranslation:)اور جسے اللہ ہدایت دینا چاہتا ہے تو اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے۔ (ترجمۂ کنز العرفان) (پ۸، الانعام:۱۲۵)
اور ارشاد فرماتا ہے:
(ترجمہTranslation:)بیشک جنہوں نے کہا ہمارا رب اللہ ہے پھر اس پر ثابت قدم رہے(یعنی مسلمان ہی رہے) تو نہ ان پر خوف ہے اورنہ وہ غمگین ہوں گے۔وہ جنت والے ہیں ، ہمیشہ اس میں رہیں گے ، انہیں ان کے اعمال کابدلہ دیا جائے گا۔(ترجمۂ کنز العرفان) (پ۲۶، الاحقاف : ۱۳-۱۴)
اسلام قبول کرنے کی سعادت پانے والوں کو خوشخبری سنائی گئی ہےجیساکہ اللہ پاک کے آخری نبی محمد مصطفیٰ صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم یعنی ہمارے نبی پر اللہ پاک کی طرف سے رحمت ہو نے ارشاد فرمایا: اللہ کا جو بھی بندہ سچے دل سے اس بات کی گواہی دے کہ اللہ پاک کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور محمد صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم اللہ پاک کے بندے اور رسول ہیں، اللہ پاک اس پر جہنم کو حرام کردے گا ۔(بخاری،كتاب العلم,باب من خص بالعلم قوما دون قوم۔۔۔ الخ ،۱/۶۷،حدیث۱۲۸)
علماء فرماتے ہیں:
: اس حدیث کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ جس نے کلمہ پڑھا اور اس کے ساتھ ساتھ کلمہ کے حقوق اور(دین کے) فرائض کو بھی ادا کیا تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ (شرح مسلم للنووی،کتاب الایمان ،باب الدلیل علی ان من مات ۔۔۔الخ ،الجزء الاول،۱/۲۱۹-۲۲۰،ملتقطاً)
(1)اسلام پچھلے گناہ مٹا دیتا ہے البتہ حقوق ادا کرنے ہو تے ہیں
(2)جب ہمارے نبی کا نام آئے تو اس طرح کی دعا پڑھنی ہوتی ہے جیسے: صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم ، اس دعا کو درود شریف کہتے ہیں۔
دینِ اسلام کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ جب کوئی انسان اسے قبول کرتا ہے تو جوگناہ اس نے پچھلی زندگی میں کئے وہ معاف ہوجاتے ہیں جیساکہ صحابیِ رسول حضرت سیدنا عمرو بن عاصرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ جب اسلام قبول کرنے کے لئے نبی پاک صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم کے پاس حاضر ہوئے اور آپ کا مبارک ہاتھ پکڑکر عرض کی کہ میں اس شرط پر اسلام قبول کرتا ہوں کہ میری مغفرت کر دی جائے،تورسولِ کریم صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم نے فرمایا :کیا تمہیں معلوم نہیں کہ اسلام قبول کرنا پچھلے گناہوں کو ختم کر دیتا ہے۔(مسلم، کتاب الایمان، باب کون الاسلام یہدم ماقبلہ… الخ ،ص۷۱، حدیث:۳۲۱) البتہ بندوں کے جوحقوق اسلام قبول کرنے والے پر لازم تھے اور انہیں ادا نہ کرسکا، وہ معاف نہیں مثلاً کسی سے قرض (Loan) لیا تھا تو اسلام لانے کے بعد بھی اسےادا کرنا ہوگا۔
(3) اسلام نعمت اور اللہ پاک کا فضل
اللہ پاک کا فرمان:
(ترجمہTranslation:)دوزخ والے اور جنت والے برابر نہیں ، جنت والے ہی کامیاب ہیں ۔(ترجمۂ کنزلعرفان) (پ۲۸، الحشر: ٢٠)
اللہ پاک نے ایک اور مقام پر فرمایا:
(ترجمہTranslation:)اور جو اللّٰہ اور اس کے رسول کی اطاعت (یعنی پیروی)کرے اور اللّٰہ سے ڈرے اوراس (کی نافرمانی) سے ڈرے تو یہی لوگ کامیاب ہیں۔(ترجمۂ کنزلعرفان) (پ۱۸، النور: ۵۲) اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ جو فرائض میں اللّٰہ پاک کی اور سُنّتوں میں اس کے حبیب صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم کی اطاعت (یعنی پیروی)کرے اور ماضی(یعنی گزرے ہوئے دنوں) میں اللّٰہ پاک کی ہونے والی نافرمانیوں کے بارے میں اللّٰہ پاک سے ڈرے اور آئندہ کے لئے پرہیز گاری اختیار کرے تو ایسے لوگ ہی کامیاب ہیں۔(صراط الجنان، النور، تحت الآیۃ: ۵۲، ۶/٦٥٥)
(4)انسان کو اللہ پاک کی اطاعت کے لیے پیدا کیا گیا۔
انسان کی پیدائشاور اس کی زندگی کااصل مقصد اللہ پاک کی عبادت اور اس کےحکموں پر عمل کرنا ہے ۔
اللہ پاک کا ارشاد:
(ترجمہTranslation:) اور میں نے جنّ اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں ۔(ترجمۂ کنز العرفان) (پ۲۷،الذریت: ۵۶)
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ ُ عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم نے فرمایا:اللہپاک فرماتا ہے:اے انسان!تو میری عبادت کے لئے فارغ ہو جا میں تیرا سینہ غنا(یعنی قناعت) سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند کر دوں گا اور اگر تو ایسانہیں کرے گا تو میں تیرے دونوں ہاتھ مصروفیات سے بھر دوں گا اور تیری محتاجی کا دروازہ بند نہیں کروں گا۔(ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ والرقائق والورع، ۳۰-باب، ۴/۲۱۱، الحدیث: ۲۴۷۴)
(4)مسلمانوں پر کچھ عبادات لازم کی گئی ہیں۔
اسلام قبول کرنے والے پر کچھ عبادات اور کچھ حقوق لازم کیے گئے ہیں۔اور جو کوئی پرہیزگاری سے ان چیزوں کو پورا کرے، اللہ پاک نے ان سے جنّت کا وعدہ فرمایا ہے۔
اللہ پاک کا ارشاد:
(ترجمہTranslation:) اللہنے ایمان والوں اور اچھے عمل کرنے والوں سے وعدہ فرمایا ہے کہ ان کے لئے بخشش اور بڑا ثواب ہے۔(ترجمۂ کنز العرفان) (پ۶، المائدۃ: ۹)
اسلام نے اپنے ماننے والوں کو عبادات کا ایسا بہترین نظام دیا ہے جو بندے کے اندر سے عیب اور خامیاں دور کرکے اسے معاشرے کا ایسا فرد بناتا ہے جو ملک و قوم کے لئے فخرکا باعث ہوتا ہے ۔عبادتوں میں سب سے اہم عبادت نماز ہے،نماز پڑھنے کے بہت فضائل اورفوائد ہیں جیساکہ حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُسے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کی:یا صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم اسلام میں اللّٰہ پاک کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ کیا چیز ہے؟ارشاد فرمایا:وقت میں نماز پڑھنا ۔(شعب الایمان، باب الحادی والعشرون من شعب الایمان… الخ، ۳/۳۹، الحدیث: ۲۸۰۷)
پیارے آقا صَلَّى الـلّٰـهُ عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا: سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے نماز کا حساب لیا جائے گا، اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے۔( معجم الاوسط، باب الالف، من اسمہ: احمد، ۱/۵۰۴، الحدیث: ۱۸۵۹)